Showing posts with label افتخار عارف. Show all posts
Showing posts with label افتخار عارف. Show all posts

دیار نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو


غزل

دیار نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو
کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو

میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے
میرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو

میں اس کے ہاتھ نہ آؤں اور وہ میرا ہو کے رہے
میں گر پڑوں تومیری پستیوں کا ساتھی ہو

وہ میرے نام کی نسبت سے معتبر ٹھہرے
گلی گلی میری رسوائیوں کا ساتھی ہو

کرے کلام مجھ سے تو میرے لہجے میں
میں چپ رہوں تو میرے تیوروں کا ساتھی ہو

میں اپنے آپ کو دیکھوں اور وہ مجھ کو دیکھے جائے
وہ میرے نفس کی گمراہیوں کا ساتھی ہو

وہ خواب دیکھے تو دیکھے میرے حوالے سے
میرے خیال کے سب منظروں کا ساتھی ہو
(افتخار عارف)

شئیر کیجیے

Ads 468x60px