مرے لئے.....!
جب عکس عکس گنوا دیا
کبھی رُو بُرو تھی مرے لئے
جب نقش نقش بجھا دیا
کبھی چار سُو تھی مری لئے
جو حدِ ہَوا سے بھی دُور ہے
کبھی کُو بکُو تھی مری لئے
جو تَپش ہے مَوجِ سراب کی
کبھی آبجُو تھی مری لئے
جِسے "آپ" لکھتا ہُوں خط میں اَب
کبھی صرف "تُو" تھی مری لئے
(محسن نقوی)
(رختِ شب)
(رختِ شب)
2 Response to "مرے لئے.....! "
آخری شعر تو ظلم ہے
شکریہ علی صاحب
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔