خودکشی
وہ پیمان بھی ٹوٹے جن کو
ہم سمجھے تھے پایندہ
وہ شمعیں بھی داغ ہیں جن کو
برسوں رکھا تابندہ
دونوں وفا کر کے ناخوش ہیں
دونوں کیے پر شرمندہ
پیار سے پیارا جیون پیارے
کیا ماضی کیا آیندہ
ہم دونوں اپنے قاتل ہیں
ہم دونوں اب تک زندہ
(احمد فراز)
(دردِ آشوب)
2 Response to "خودکشی"
لو جی ایک فلم کا سین یاد آ گیا
بابر علی: کیا ہوا؟
گُنڈے: باس وہ بچ گئے ، ہم شرمندہ ہیں
بابر علی: شرمندہ ہو تو زندہ کیوں ہو۔ ٹھاہ ٹھاہ ٹھاہ تینوں اللہ کو پیارے
بہت خوبصورت کمنٹ دیا علی آپ نے، شکریہ!
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔